جو قریبِ دشمنِ حیدرؑ ذرا سا ہو گیا
پھر تو کوسوں فاصلہ جنت سے اس کا گیا
کھل اُٹھا مومن کا چہرہ سن کے مدحِ مرتضیٰؑ
اور منافق کے لئے یہ ذکر شعلہ ہوگیا
وردِ اسمِ مرتضیؑ کا معجزہ تو دیکھئے
مینے جب بھی، جو بھی سوچا، جیسا چاہا، ہوگیا
ڈوبتا سورج جو پلٹا میں نے پوچھا کیا ہوا
وہ یہ بولا میرے مولاؑ کا اشارہ ہوگیا
ترہویں کو روحِ ابراہیمؑ اس پر شاد تھی
مقصدِ تعمیرِ کعبہ آج پورا ہوگیا
سر بلندی سرفرازی مل گئی اس کو ظہیر
جس کے سر پر پرچمِ غازی کا سایہ ہوگیا

0
33