غزل ۔۔۔ |
ناداں دل کو طلب الفت ہے |
تجھ سے ملوں میں اب حسرت ہے |
خواہش مند ہوں تو آئے گا |
پر تجھے آخر کب فرصت ہے |
یار پہ پہلی نظر جب پڑ جائے |
سمجھو! جنبشِ لب رخصت ہے |
اس کے رخ پر ہے مایوسی |
"دل میں اس کے سبب کلفت ہے |
بزمِ رہؔبر میں تھا تنہا |
اس کا آنا اب رحمت ہے |
غزل ۔۔۔ |
ناداں دل کو طلب الفت ہے |
تجھ سے ملوں میں اب حسرت ہے |
خواہش مند ہوں تو آئے گا |
پر تجھے آخر کب فرصت ہے |
یار پہ پہلی نظر جب پڑ جائے |
سمجھو! جنبشِ لب رخصت ہے |
اس کے رخ پر ہے مایوسی |
"دل میں اس کے سبب کلفت ہے |
بزمِ رہؔبر میں تھا تنہا |
اس کا آنا اب رحمت ہے |
معلومات