غزل ۔۔۔
ناداں دل کو طلب الفت ہے
تجھ سے ملوں میں اب حسرت ہے
خواہش مند ہوں تو آئے گا
پر تجھے آخر کب فرصت ہے
یار پہ پہلی نظر جب پڑ جائے
سمجھو! جنبشِ لب رخصت ہے
اس کے رخ پر ہے مایوسی
"دل میں اس کے سبب کلفت ہے
بزمِ رہؔبر میں تھا تنہا
اس کا آنا اب رحمت ہے

0
62