غزل
ہم محبت میں ہار بیٹھے ہیں
اس لیے اشکبار بیٹھے ہیں
زندگی کس طرح گزاریں گے
لے کے صدمے ہزار بیٹھے ہیں
اب جو گزرے گی زندگی ہوگی
دن تو اچھے گزار بیٹھے ہیں
آنکھ سوجی ہے رنگ پیلا ہے
لگتا ہے سوگوار بیٹھے ہیں
گر صنم سے نہیں کوئی جھگڑا
کا ہے کو ناگوار بیٹھے ہیں
جن کا دعوی ہے دینداری کا
بن کے وہ مال دار بیٹھے ہیں
جن کے باعث ملے ہیں سارے غم
بن کے وہ غم گسار بیٹھے ہیں
GMKHAN

8