پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے |
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے |
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ |
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے |
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں |
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے |
مرے سید رسول اللہ بڑا ہی بے عمل ہوں میں |
چھلکتا جام عشق آقا خدا را اب ادھر کیجئے |
مرے ماں باپ کی قبریں شہا گلزارِ جنت ہوں |
عتیقِ بے نوا کے سب عزیزوں پر نظر کیجئے |
معلومات