نہیں جس آنکھ میں سپنوں کا ہی جہاں آباد |
تو ہونا چاہتا ہے کون پھر وہاں آباد |
نہ جس گلی میں سکوں پا سکے گا میرا من |
خوشی سے دل مرا ہو جائے گا کہاں آباد |
کچھ اس طرح سے ہے ویراں ہوا چمن میرا |
میں سوچتا ہوں کہ ہو کیسے گلستاں آباد |
تمام رات گزاری ہے تیری یادوں میں |
نہ جانے دل میں رہی ہیں کہاں نہاں آباد |
ترے بغیر یہاں کس نے چین پایا ہے |
جہاں جہاں تُو گیا ہو گیا زماں آباد |
جہاں بھی لے چلے گا چل پڑیں گے ساتھ ترے |
تری گلی میں ہوا ہے جو کارواں آباد |
یہاں کسی بھی صدا کی نہیں کوئی قیمت |
نہ ہوں گی مسجدیں دے کر یہاں اذاں آباد |
میں ایسے شہر کا باسی تو ہو نہیں سکتا |
جہاں پہ گھر تو ہوں خالی مگر مکاں آباد |
بہت سے بھائی ملیں آج بھی جو یوسف کو |
وہ چاہتے ہیں کریں پھر سے اک کنواں آباد |
ہوں منتظر کہ ملے وہ یقیں مجھے طارق |
رکھے سدا جو مرے دل کو شادماں آباد |
معلومات