مطلب کی بِین رسم ہے دنیا کی جان لے
صدقہ ہے زندگی اے مری جان❗دان لے
محروم ایک شخص سے رکھ کر کہا گیا
تُو عشق کا خراج دے ! سارا جہان لے
قربان ہم اجل پہ ہوئے کیا نہیں ہوئے
اے عشق تیری پیاس لہو ہے کمان لے
اے دوست دنیا رنگ برنگی ہے ہوش کر
خود کو کسی کے ہاتھ نہیں دینا مان لے
نفرت کی انتہا بھی دکھانی پڑی اسے
میں چاہتا ہوں اپنی وہ اوقات جان لے
ریاض حازم

72