مطلب کی بِین رسم ہے دنیا کی جان لے |
صدقہ ہے زندگی اے مری جان❗دان لے |
محروم ایک شخص سے رکھ کر کہا گیا |
تُو عشق کا خراج دے ! سارا جہان لے |
قربان ہم اجل پہ ہوئے کیا نہیں ہوئے |
اے عشق تیری پیاس لہو ہے کمان لے |
اے دوست دنیا رنگ برنگی ہے ہوش کر |
خود کو کسی کے ہاتھ نہیں دینا مان لے |
نفرت کی انتہا بھی دکھانی پڑی اسے |
میں چاہتا ہوں اپنی وہ اوقات جان لے |
ریاض حازم |
معلومات