نام علی جو دل میں سجا رکھا ہے
خود کو یو مصیبت سے بچا رکھا ہے
ذکر علی میں غم کی دوا ملتی ہے
ہر شخص نے ایمان بنا رکھا ہے
فطرس جسے پاۓ ہا شفا جس در سے
ہم نے اس در پر سر جھکا رکھا ہے
مشکل میں پریشان نہیں ہوتے ہم
بس جب سے علم گھر میں لگا رکھا ہے
نامِ علیٔ فقط لبوں پر ہی نہیں
ہم نے تو دلو جاں میں بسا رکھا ہے

1
142
کوئی میری رہنمائی فرماں دے

0