| نام علی جو دل میں سجا رکھا ہے |
| خود کو یو مصیبت سے بچا رکھا ہے |
| ذکر علی میں غم کی دوا ملتی ہے |
| ہر شخص نے ایمان بنا رکھا ہے |
| فطرس جسے پاۓ ہا شفا جس در سے |
| ہم نے اس در پر سر جھکا رکھا ہے |
| مشکل میں پریشان نہیں ہوتے ہم |
| بس جب سے علم گھر میں لگا رکھا ہے |
| نامِ علیٔ فقط لبوں پر ہی نہیں |
| ہم نے تو دلو جاں میں بسا رکھا ہے |
معلومات