جی بر کے دیکھن سے جی بر گیا ہے میرا |
کچھ وہ محبت میں ایسا دغا کر گیا ہے |
جی تو چاہتا اس کا نام تلک نا لو |
نام بھی لینا مجبوری اک بن گیا ہے |
دکھ ہوتا ہے جب کوئی راہ میں چھوڑ کے جائے |
پاس ہو کر منزل کے وہ راہ بدل جائے |
شکوے گلے تو چلتے رہتے ہیں زندگی میں |
وہ تو میرا دل ہی زخمی کر گیا ہے |
وہ جو کرتا تھا وعدے آنے کے بہت |
آج وہ وعدہ نا آنے کا کر گیا ہے |
ہجر مقدر میں جو تھا ہم کیا کرتے |
ؤہ بے وفا تھا وہ بے وفائی کر گیا ہے |
سچ کو ثابت کرنے میں تو لگا تھا ندیم |
احمق جھوٹا تھا دیکھو آگے چلا گیا ہے |
معلومات