خاب جو سچے نہیں ہوتے
ان خوابوں کو رونا کیا۔
وہ جو مل کے بھی نا ملے
ایسے شخص کو کھونا کیا ۔
ہجر میں بھی ناں تڑپے جو
ایسے عشق کو ہونا کیا،
جس مٹی میں وفا نا ہو
اس مٹی میں بونا کیا
جب دل میں ہی گڑبڑ ہو
تو پھر ہار پرونا کیا
جن راتوں میں سکون نہ ہو
ایسی رات میں سونا کیا
آپ کو پھر سے حق نہیں ہے
دل یہ کوئی کھلونا کیا

56