بہت ہی تاریک غار کوئی
اکیلا ہی جس میں پھر رہا ہوں
قدم قدم پہ میں گر رہا ہوں
نجانے کس کی تلاش مجھ کو
پکارتا ہوں میں نام کوئی
صدا جو ٹکرا کے مڑ رہی ہے
میں سن کے حیران تو بہت ہوں
یہ نام میرا ہے میرا ہی ہے
میں زور سے اب پکارتا ہوں
میں پھر سے سنتا ہوں نام اپنا
عجیب قصہ ہے کس سے پوچھوں
مجھے خود اپنی تلاش کیوں ہے
میں جانے کب سے گما ہوا ہوں
مجھے خبر کس نے دی کہ گم ہوں
اگر اکیلا ہی ڈھونڈتا ہوں
تو فائدہ کیا جو مل بھی جاؤں
میں پھر سے آگے کو چل پڑا ہوں
میں نام پھر سے پکارتا ہوں

0
230