کاغذ کا ٹکڑا تجھ کو دیا، حال بدلے گا |
معلوم یہ نہ تھا کہ تو بھی جال بدلے گا |
یہ ہجر پہلے میرا کھروچے گا سارا جسم |
کر کے لہو لہان یہ پھر کھال بدلے گا |
تیرا ہی ہجر ہے وہی تیری طلب ہے دوست |
سنتے تھے ماہ بدلے گا یہ سال بدلے گا |
نور شیر |
کاغذ کا ٹکڑا تجھ کو دیا، حال بدلے گا |
معلوم یہ نہ تھا کہ تو بھی جال بدلے گا |
یہ ہجر پہلے میرا کھروچے گا سارا جسم |
کر کے لہو لہان یہ پھر کھال بدلے گا |
تیرا ہی ہجر ہے وہی تیری طلب ہے دوست |
سنتے تھے ماہ بدلے گا یہ سال بدلے گا |
نور شیر |
معلومات