بِپتا کبھی تو اپنی بتائیں گے ایک دن |
پارینہ داستان سنائیں گے ایک دن |
چاہت پہ اعتبار نہیں ہو اگر مرے |
"سینے کے داغ تم کو دکھائیں گے ایک دن" |
رسوائیوں کو ہنستے ہی جھیلا ہے سب مگر |
تضحیک کا مزہ بھی چکھائیں گے ایک دن |
بازار نفرتوں کا بھلے چل رہا گرم |
الفت کی شمع دل میں جلائیں گے ایک دن |
اتمامِ فرض اصل میں تب رُو پزیر ہو |
غافل کو نیند سے جوجگائیں گے ایک دن |
پاکیزہ زندگی سے محبت کریں گے ہم |
ابلیس کو مزہ بھی چکھائیں گے ایک دن |
فرصت کے لمحہ قیمتی ناصؔر بنیں گے تب |
بیداری کی مہم جو چلائیں گے ایک دن |
معلومات