زمین و آسماں پر مصطفی کا چرچا ہے
بلند شافعِ روزِ جزا کا چرچا ہے
کلامِ رب میں اسی والضحی کا چرچا ہے
زباں زباں پہ انہیں کی سخا کا چرچا ہے
درود بھیجتے ہیں ان پہ رب کے قدسی سب
لبِ ملائکہ پر مصطفی کا چرچا ہے
کتابِ رب کی سبھی آیتوں میں ذکرِ شہ
کلامِ رب میں انھیں کی ہُدیٰ کا چرچا ہے
حسینوں کے لبوں پر محفلوں میں بھی ہر آں
مِرے شہا کے ہی حسن و ادا کا چرچا ہے
نوازتے ہیں گدا کو وہ ایسی نعمت سے
لبِ گدا پہ انہیں کی عطا کا چرچا ہے
چھپیں گے حشر میں سب ،عاصی جس کی چھاؤں میں
سبھی کے لب پر انھیں کے لِوا کا چرچا ہے
لِوا کا سایہ مِرے شہ، عطا ہو عاجز کو
لبوں پہ اس کے فقط اس دعا کا چرچا ہے

0
4