Circle Image

مدثر عاجز

@Mudassar

عظمتِ شمعِ نبی جانتے ہیں پروانے
نفس کو سیس جھکا مارتے ہیں پروانے
گرتے ہیں اٹھتے ہیں جاں وارتے ہیں پروانے
گردِ شمعِ درِ شہ گھومتے ہیں پروانے
ذکرِ پاکِ شہِ والا سجا ہے ہونٹوں پر
شانِ ذکرِ نبی پہچانتے ہیں پروانے

0
8
رشکِ عرشِ حق ہے میرے مصطفی کا روضہ
مرکزِ انس و ملک ہے اس شہا کا روضہ
جس کی عظمت بالا جو ہے دو جہاں میں اعلی
وہ فقط ہے لا مکاں کے اس دلھا کا روضہ
خانہ ء دل جس کی یادوں سے منور ہر دم
منبعِ انوار شاہِ دو سرا کا روضہ

0
5
بنایا ہے تم کو رب نے ایسا کمال آقا
دلوں کو مسحور کرتا تیرا جمال آقا
نہ جود میں ثانی ہے، نہ حسن و جمال میں کوئی
مثل نہیں تیرے کوئی تم بے مثال آقا
شکستہ حال و لا چار ہوں دل مِرا ہے غمگیں
تمھی کرو دور میرے دل کے ملال آقا

0
2
اللہ کے پیارے ہیں مصطفی ہمارے
اللہ نے دیے ان کو معجزات سارے
جبریل نے ولادت پر جن کی جھنڈے گاڑے
وہ آمنہ کے بیٹے اللہ کے پیارے
کعبہ جھکا سلامی کو آمدِ شہا پر
کعبے کا بھی ہیں کعبہ وہ مصطفی ہمارے

0
10
جو بھی مانگے میرے سرور دیتے ہیں
منگتے کو وہ جھولی بھر بھر دیتے ہیں
مالکِ کوثر ہیں میرے مصطفی
تشنہ لب کو کاسا بھر بھر دیتے ہیں
اک اشارا انگلی کا کر کے نبی
چاند کے دو ٹکڑے وہ کر دیتے ہیں

0
3
ہائے غربت نے مجھے روضے پہ جانے نہ دیا
چارہ گر کو غمِ دل میرا سنانے نہ دیا
دیکھتا روضے کو تو پاتا سکونِ دل میں
ہائے قسمت نے سکوں دل کو بھی پانے نہ دیا
میں دلِ ناداں کے زخموں کو چھپاتا ہوں بہت
آنکھ نے غیر سے یہ درد چھپانے نہ دیا

0
4
اے زائرو انہیں میرا سلام کہنا
شہا کی چوم کے چوکھٹ پیام کہنا
ادب سے ان کو سنانا مری یہ عرضی
بے چین آنے کو در پہ غلام کہنا
ترا ہی ذکر ہے اس کے لبوں پہ آقا
وہ یاد کرتا تمہیں صبح شام کہنا

0
10
عاشق آقا کا سچا اے خادم رضوی
تھا تجھ پر فضلِ آقا اے خادم رضوی
ناموسِ احمد پر دیتا تھا تو پہرا
یہ مقصد تھا دھرنوں کا اے خادم رضوی
باطل کے ایوانوں میں دہشت تھی تیری
ڈرتے تھے تجھ سے اعدا اے خادم رضوی

0
2
زمین و آسماں پر مصطفی کا چرچا ہے
بلند شافعِ روزِ جزا کا چرچا ہے
کلامِ رب میں اسی والضحی کا چرچا ہے
زباں زباں پہ انہیں کی سخا کا چرچا ہے
درود بھیجتے ہیں ان پہ رب کے قدسی سب
لبِ ملائکہ پر مصطفی کا چرچا ہے

0
4
مصطفی کے جاں نثاروں کو سلام
آقا کے جو سگ ہیں ساروں کو سلام
طیبہ کے سارے کناروں کو سلام
کوچہء جاناں کے خاروں کو سلام
سبز گنبد کے دواروں کو سلام
متصل اس سے مناروں کو سلام

0
10
سن لو میری ندا اے رسولِ خدا
شہر اپنے بلا اے رسولِ خدا
دیکھ لوں میں بھی پیارا مدینہ ترا
تو مقدر جگا اے رسولِ خدا
سبز گنبد کبھی میں بھی دیکھوں ترا
مجھ کو در پر بلا اے رسولِ خدا

0
6
دل پریشاں جاں پریشاں یا رسول اللہ
دیجئیے دردوں کا درماں یا رسول اللہ
بھٹکا ہوں میں ظلمتوں میں شاہِ بحروبر
المدد خطرے میں ہے جاں یا رسول اللہ
تم کنارے پر لگاؤ درمیاں ہوں اٹکا
میرے چاروں اور طوفاں یا رسول اللہ

0
4
عطرِ گل جن کا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ ہیں سلطانِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
یارِ غارِ ثور ہیں جو جانثارِ مصطفی
یارِ سلطان مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ عمر فاروق جن کی ہیبت و ڈر دیکھ کر
کفر کا نکلا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام

0
6
ہو گیا فضلِ رحمن ہے
آگیا ماہِ رمضان ہے
چھا گئی ہے خوشی چار سُو
ہو گیا تازہ ایمان ہے
مومنو! رب کے احسان سے
پھر ملا ماہِ رمضان ہے

0
6
اے قرارِ قلب و سینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
شاہِ ابرارِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
ظلمتوں سے بھی نکالا ہم کو تم نے مصطفی
تم نے سکھلایا ہے جینا تم پہ ہوں لاکھوں سلام
ہم تکیں شہرِ مدینہ تیرا تم پہ لاکھوں درود
آئے قسمت میں وہ مہینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام

0
10
چلو ہم بھی ان کو غمِ دل سنائیں
بلا کر گدا کو وہ کرتے عطائیں
یہاں پوری ہوتی ہیں سب کی مرادیں
تو کیوں کر نگاہیں کہیں اور جائیں
مِرے آقا۔ سردار ہیں دو جہاں کے
غلاموں کی سنتے ہیں وہ سب صدائیں

0
6
اللہ کے پیارے ہیں مصطفی ہمارے
اللہ نے دیے ان کو معجزات سارے
جبریل نے ولادت پر جن کی جھنڈے گاڑے
وہ آمنہ کے بیٹے اللہ کے پیارے
کعبہ جھکا سلامی کو آمدِ شہا پر
کعبے کا بھی ہیں کعبہ وہ مصطفی ہمارے

0
1
(نبی مختار کل ہیں مثنوی)
کرتا ہوں میں حمدِ رب سے ابتدا
بھیج تو رحمت محمد پر سدا
ذات تیری ابتدا ہر ایک کی
ذات تیری انتہا ہر ایک کی
میرے سب الفاظ تیرے نام ہوں

0
2
ولیوں کے سلطاں علی مشکل کشا
حیدرِ کرار وہ شیرِ خدا
رتبہ ہے اصحاب میں جن کا جدا
وہ علی ہیں فیض یابِ مصطفی
جو گدا کی جھولی بھرتے ہیں سدا
وہ علی ہیں منبعِ جود و سخا

0
12
الہی مٹا دے تو میری خطائیں
خدایا تو کر دور مجھ سے بلائیں
گناہوں کو میرے الہی مٹا دے
بری عادتیں بھی مِری چھوٹ جائیں
جلا بخش دے میرے دل کو الہی
دلِ عاصی میں تیرے جلوے سمائیں

0
9
ترے رخ پہ جس کی بھی پڑتی نظر ہے
تو پھر ہوش دنیا کی رہتی کدھر ہے
جمالِ رخِ مصطفی دیکھ لے تو
ندامت سے منہ کو چھپاتا قمر ہے
جھلک کی تری تاب جولا سکے وہ
نہیں آنکھ ایسی بنائی نڈر ہے

0
4
ترے رخ پہ جس کی بھی پڑتی نظر ہے
تو پھر ہوش دنیا کی رہتی کدھر ہے
جمالِ رخِ مصطفی دیکھ لے تو
ندامت سے منہ کو چھپاتا قمر ہے
جھلک تیری کی تاب جولا سکے وہ
نہیں آنکھ اب تک بنائی نڈر ہے

0
3
21
بڑے عالی رتبے ہیں عثمان کے
صحابی وہ نبیوں کے سلطان کے
ہیں امت پہ احسان عثمان کے
کہ ہیں آپ جامع بھی قرآن کے
وہ داماد نبیوں کے سلطان کے
کہ قربان جائیں بس اس شان کے

0
10
چلو ہم بھی اپنا مقدر سنواریں
حبیبِ خدا کو فقیرو پکار یں
جُڑا آپ کی یاد سے دل ہمہ تن
حزیں قلب پر اپنے جلوے اتاریں
بھلے یا برے جیسے ہیں آپ کے ہیں
ہمارا مقدر بھی آقا نکھاریں

0
10
شبِ اسری کو عرش پہ جانے والے
اے آنکھوں سے دیدِ خدا پانے والے
گدا کی مرادوں کو بر لانے والے
"چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے"
تیرے روضے پہ آؤں میری ہے حسرت

12
شبِ اسری کو عرش پہ جانے والے
اے آنکھوں سے دیدِ خدا پانے والے
گدا کی مرادوں کو بر لانے والے
"چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے"
تیرے روضے پہ آؤں میری ہے حسرت

0
مصطفی منبعِ جودُ و بحرِ سخا ہیں
مالکِ کل ہیں وہ ،دو جہاں کے شہا ہیں
انکا ثانی نہیں ملتا کونین میں بھی
وہ امامِ رُسُل ہیں، وہ خیرالوری ہیں
مصطفی کی تو قسمیں ہے کھاتا خدا بھی
وہ تو خیرالبشر ہیں ،حبیبِ خدا ہیں

0
4
ملا تمھیں رب سے ایسا حسن و جمال آقا
مثل نہیں ملتی تیری ،تُو بے مثال آقا
غلام تیرا امام میرا بلال آقا
دیا اسے عاشقوں میں رتبہ کمال آقا
بے چین دل ہو، خموش لب، غم کا ہو بسیرا
لبوں پہ لاتا خوشی ہے تیرا خیال آقا

0
14
جس در کی ہر زباں پر نغمہ سرائی آئی
میرے نصیب میں اس در کی گدائی آئی
مشہور دو جہاں میں جود و سخا تیری ہے
تجھ سے ہی مانگنے ہے ساری خُدائی آئی
جس نے جھکایا ہے سر اپنا نبی کے در پر
قسمت میں اس کے عالم کی بھلائی آئی

0
14
تیرے ہی نور سے روشن ہیں جہان سارے
تم پر فدا میرے آقا جان و دل ہمارے
اللہ نے دیے تم کو اختیار سارے
قسمت بدلتے ہیں تیرے ابرو کے اشارے
تم ہو نبھاتے ہر ایک کے ساتھ میرے آقا
ہم کو نبھا لو کہ ہم بھی ہیں امتی تمہارے

0
6
مِرا جان و دل تم پہ قربان احمد رضا خاں
بچایا ہمارا ہے ایمان احمد رضا خاں
قلم اپنے سے تو نے کاٹی ہے باطل کی گردن
ملا تم سے ہے حق کا عرفان احمد رضا خاں
لکھی مدح و توصیف سرکار کی تو نے ایسی
کیے تر ہمارے ہیں مژگان احمد رضا خاں

0
5
مہکی مہکی سی ہے آج ساری فضا
لگتا ہے کھل گئے گیسوئے مصطفی
ابرِ رحمت ہے ہم پہ برسنے لگا
آج ہے آ رہا وہ دُلھا عرش کا
والضحی چہرا، والیل گیسو ترے
واہ! کتنا پیارا ہے نقشہ ترا

0
5