ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
میکدہ سارے کا سارا آج ہے ما تم کناں
جن کی رخصت قوم کا ہے بالیقیں اک سانحہ
ہو سہن کیسے ہمیں ان کی جدائی جان جاں
فیض سے جن کے منور تھا ہمارا کارواں
تھےمیرےحضرت قمراس دین حق کےپاسباں
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
ہر کس وناکس کے حق میں آپ تھےعمدہ مشیر
مستفیدوں کا جہاں رہتا تھا اک جم غفیر
خاص تھا یہ وصف ان کا منکروں پے ہو نکیر
چھوڑ کراب چل بسے ہیں مےکشوں کے سائباں
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
شیخ جن کے حضرت ابرار تھے وہ با صفا
شیخ ابراہیم سے بھی فیض جن کو ہے ملا
تھے وہ علامہ قمر ہم سب کے روحِ رواں
بلِّغوا عنِّی ولو آیۃ کے تھے وہ تر جماں
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
ساٹھ سالہ درس ان کا خوب تھا وہ پر اثر
تربیت سے ان کی کتنے بن گئے ذرے گوہر
سن کے ہے ویران گلشن صبح آئی جو خبر
ہو گئے علا مہ وہ حضرت قمر ہم سے جدا
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
رحمتیں ہوں خوب یا رب عرش کا سایہ ملے
خدمتیں مقبول ہوں اور مرتبہ اعلیٰ ملے
ہو لحد روشن ہمیشہ اور رضا تیری ملے
دے قمر کو جنت الفردوس میں عالی مکاں
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
اب کہاں پائیں گےہم ایساگُہرایساصدف
آر زو گلزار کی تھی ہو تلمذ کا شرف
ہاں رہے گا یاد ان کا دیکھنا میری طرف
آپ کے وہ نام پوچھے سے ہوا دل شادماں
ہرگل وبلبل پہ طاری کیوں ہےاب آہ وفغاں
مےکدہ سارے کا سارا کیوں ہے اب ماتم کنا
✍️ محمد گلزار ولی : دربھنگوی

0
29