اس جہاں میں ملول آئے ہیں
اپنے حصے ببول آئے ہیں
ہم کہ منصور ہیں زمانے کے
ہم صلیبوں پہ جھول آئے ہیں
جن صلیبوں پہ خون تھا اپنا
ان صلیبوں پہ پھول آئے ہیں
یاد رکھنا جنہیں ضروری تھا
حاکمِ وقت بھول آئے ہیں
کچھ بھی ہم سے یہاں نہ ہو پایا
ہم تو شاہدؔ فضول آئے ہیں

0
73