وہ یاد آیا بے وفا دل رو پڑا
آنسو بہے بن کے گھٹا دل رو پڑا
رب سے اسے مانگا دعا میں ہر گھڑی
دل سے ہے نکلی جب دعا دل رو پڑا
بے چین جیون ہے مرا اب کیا کروں
جب سے ہوئے زخمی جدا دل رو پڑا
میں نے سنی ناں یار دل کی ایک بھی
دیتا رہا مجھ کو سدا دل رو پڑا
دل لے گیا مجھ سے وہ اپنا مان کر
پھر جب کیا اس نے دغا دل رو پڑا
تنہا مجھے عشق و وفا کی راہ پر
وہ چھوڑ کر جب بھی گیا دل رو پڑا
وہ غیر کی محفل میں رہتا ہے مگن
ہم سے کسی نے جب کہا دل رو پڑا
ساغر مرا دل کانچ سے بھی نرم ہے
جب بھی ملی دل کو سزا دل رو پڑا

0
282