دنیا نے ہر اک بار مجھے آنکا ہے کم کم
دل میں مرے سودائی نے بس جھانکا ہے کم کم
قدرت کے حسیں ہاتھ نے مجھ خاک بدن پر
اک پھول تو ٹانکا ہے مگر ٹانکا ہے کم کم

0
32