ہم سے بہتے ہوئے اشکوں کی روانی مت پوچھ
اور کچھ پوچھ محبت کی کہانی مت پوچھ
کوئی زلفیں تھیں کہ کندھوں سے کمر تک پہنچیں
کیسے بل کھائے ہوئے آئی جوانی مت پوچھ
شستہ اردو میں کہے صاف مکمل جملے
اس تکلم کی ہمیں بات بتانی مت پوچھ
ہم سے سب پوچھ مگر پاس بٹھا کر اپنے
اپنے چہرے کا سبق ہم سے زبانی مت پوچھ
کیسے اشکوں کو سموتا ہے بیاباں دل کا
کیسے ملتا ہے یہاں ریت سے پانی مت پوچھ

121