مرا بچپن سے ہی تھا اک پسندیدہ کلر کالا
کہاں ہوگا کوئی اس رنگ کو یوں چاہنے والا
صلہ اس رنگ سے چاہت کا یوں لائف میں ہے پایا
خدا نے خوب بھر کے ہم پہ کالا رنگ ہے ڈالا
ملی وائف بھی کالی اور کالے اسکے گھر والے
ہیں کالے ڈارک کالے ساس سسر سالی اور سالا
مرے سَن اور ڈاٹر نے بھی کالا حسن ہے پایا
یقینًا کالا ہی ہونا ہے پیدا آفٹر والا
اگر بجلی چلی جائے کوئی تب تک نہیں دکھتا
کہ جب تک کھولے نہ ان میں سے کوئی ماؤتھ کا تالا
مری بیگم کا پکا رنگ تاریکی میں ہو یوں مِکس (mix)
کہ گم اِکلپس (eclipse) میں ہو جائے  جیسے چاند کا ہالا
کبھی میں سوچتا ہوں کیا کشودا اس کو اپناتے
اگر ان کو ملی ہوتی کوئی کالی مدھو بالا
یہ کالے رنگ کا جادو ہے سر چڑھ کے ہی بولے گا
کبھی اس کو کوئی منتر نہیں ہے توڑنے والا
اسی رنگِ سیاہ سے دوسرے رنگوں میں ندرت ہے
اندھیرے سے ہی ہوتا روشنی کا بول ہے بالا
سحاب اس وقت ہی ابرِ کرم بن کر برستا ہے
کلر وائٹ سے جب اس کا بدل کر ہو سیہ کالا

18