خدا کا فضل ہے مجھ پر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
عطائے شافعِ محشر حبیبِ اعلیٰ حضرت ہوں
نہ چھیڑوں دشمنوں مجھ کو مری پہچان تم سن لو
رضا کی ہے نظر مجھ پر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
پیا ہے جام جو میں نے شہِ احمد رضا خاں سے
پکارا دل نے ہے اکثر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
علومِ ظاہر و باطن کا مجھ کو تحفہ ہے ملتا
کرم یہ خاص ہے مجھ پر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
گدا گر بن کے ان کا مجھ کو یہ قربت ملی بیشک
خدا کا قرب میرا گھر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
وجاہت پیاری پیاری ہے مرے محبوب کی بیشک
نگاہیں خیرہ ہے ان پر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
چلا ہے نور ان سے عشق کرنے کے لیے دیکھو
زباں پر جاری ہے اکثر حبیبِ اعلی حضرت ہوں
سگِ رضا نور علی عطاری رضوی
18 شوال المکرم 1444 ھ
9 مئی 2023

0
40