چلو ہم بھی اپنا مقدر سنواریں
حبیبِ خدا کو فقیرو پکار یں
جُڑا آپ کی یاد سے دل ہمہ تن
حزیں قلب پر اپنے جلوے اتاریں
بھلے یا برے جیسے ہیں آپ کے ہیں
ہمارا مقدر بھی آقا نکھاریں
کھلا ہے درِ مصطفی عاصیوں پر
چلو ہم بھی رحمت کی لوٹیں بہاریں
جہاں پر پڑے ہیں قدم تیرے آقا
دل و جان عشاق اس جا پہ واریں
"برستا نہیں دیکھ کر ابرِ رحمت"
کرم کی تُو برسا دے عاجز پہ دھاریں

0
10