تمہی آرزوئے خلیلِ خدا ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو
تمہی حاجتوں کو روا کرنے والے
شفاعت بروزِ جزا کرنے والے
تمہی حق سے باطل جدا کرنے والے
دلوں کو تجلی عطا کرنے والے
خدا کی تجلی کا تم آئینہ ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو
تمہی آدمیت کی روشن حقیقت
تمہی سے ہے جنات میں دیں کی دولت
ازل سے چلی ہے تمہاری حکومت
ابد تک رہے گی تمہاری شریعت
تمہی مظہرِ ذات رب العلیٰ ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو
مرے چاروں جانب تمہارا ہی پہرہ
لقب مصطفائی کا تم پر ہی ٹھہرا
تمہاری جبیں پر شفاعت کا سہرا
سرِ حشر سایہ تمہارا گھنیرا
تمہی ابر رحمت ہو ٹھنڈی ہوا ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو
جناں کا تبسم تمہارے لئے ہے
گلوں کا تجسم تمہارے لئے ہے
سروں کا ترنم تمہارے لئے ہے
یہ سارا تکلم تمہارے لئے ہے
کہ تم کل کا باعث ہو صلِ علیٰ ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو
تمہاری حقیقت بھلا کس نے جانی
ولی ہے وہ جس نے تری بات مانی
ترے در کے ٹکڑے ترے در کا پانی
تمہارے کرم کی ہے سب مہربانی
حقیقت میں تم زندگی کا مزہ ہو
تمہی ساری خلقت کے فرمانروا ہو

0
68