گلی گلی حسین ہیں نگر نگر حسین ہیں
جدھر جدھر میں دیکھتا ادھر ادھر حسین ہیں
حسین بحروبر میں بھی حسین خشک وتر میں بھی
قدم قدم حسین ہیں ڈگر ڈگر حسین ہیں
فضاؤں میں خلاؤں میں حسین ہیں ہواؤں میں
زمانہ آج دنگ ہے کدھر کدھر حسین ہیں
حسین جسم و جان میں حسین کل جہان میں
حسینیوں کی ہے صدا جگر جگر حسین ہیں
درود میں سلام میں حسین ہیں نظام میں
دعاؤں میں بھی دیکھئے اثر اثر حسین ہیں
حسین لے کے جس گھڑی چلے ہیں تیغِ حیدری
یزیدی فوج کہہ اٹھی نڈر نڈر حسین ہیں
رقم ہے میں نے کر دیا یوں داستانِ کربلا
یزید زیر زیر ہے زبر زبر حسین ہیں

0
3