| جس کی خاطر یہ جان واری تھی |
| مجھ کو وہ جان سے بھی پیاری تھی |
| جب وہ رخصت ہوئی تھی پہلو سے |
| اُس کی خود سے بھی جنگ جاری تھی |
| اُس کے جاتے سمے، محبت کی |
| کیسی آنسو سے آبیاری تھی |
| جب میں نادم ہوا تھا الفت پر |
| بس وہی رات مجھ پہ بھاری تھی |
| اُس کو ہے منصبِ شہید ملا |
| بازی عثماں نے کب یہ ہاری تھی |
معلومات