| ماں کو دیکھ ہنسنے کی ایک وجہ ملتی ہے |
| ورنہ تو اُکاڑہ سے بس اک آہ ملتی ہے |
| ماں عظیم ہستی ہے ، ماں کا لمس درماں ہے |
| باپ سے بصیرت کی اک نگاہ ملتی ہے |
| حوصلوں کی دنیا میں ، پیار کی منازل میں |
| باپ ایسی ہستی ہے جو رفاہ ملتی ہے |
| اپنے داغ لے کر ہم دوستوں سے چھپتے ہیں |
| جھوٹ کی عمارت میں اک پناہ ملتی ہے |
| زندگی کے صحرا میں ابا کی دعاؤں سے |
| مجھ بے کار عثماں کو سب گیاہ ملتی ہے |
معلومات