سنگ دل مجھ پہ جفا کرتا ہے
میرے مرنے کی دعا کرتا ہے
سامنے جب بھی مرے آتا ہے
اپنے جلووں سے فدا کرتا ہے
مجھ پہ ہنستا ہے سرِ بزم جو وہ
حشر سا دل میں بپا کرتا ہے
ہر کسی سے میں ترا پوچھتا ہوں
جب کوئی مجھ سے ملا کرتا ہے
ہجر میں آنکھ برستی ہے وقاص
کوئی شدت سے وفا کرتا ہے

0
90