جو امتی نبی کا فردوس جا رہا ہے
اُن کی شفاعتوں کا قصہ سنا رہا ہے
جاتے ہیں اُن کے در تک خلدِ بریں کے رستے
ہر رستہ نغمے اُن کی چاہت کے گا رہا ہے
محسن ہے ذات جن کی جانِ سخا نبی ہیں
ہستی میں دان ان کا ہر کوئی کھا رہا ہے
نامِ نبی کے درجے علمِ الہ میں ہیں
گھونگھٹ جو میم کا ہے قادر اٹھا رہا ہے
قوسین میں اٹھا ہے کس نور سے یہ پردہ
قصرِ دنیٰ یہ قصے کھل کر سنا رہا ہے
اقصی میں انبیا نے جن کا جمال دیکھا
اِن کو امام مولا اُن کا دکھا رہا ہے
محمود شانِ ہادی ہیں قدرتیں خدا کی
جن کی عطا کے نغمے یہ دہر گا رہا ہے

41