آمد ہے شب غم ، شب ضربت علی
شرف ہے ماتم ، شب رخصت علی
راہ میں حائل ، بے زبان وہ مائل
مولا کا تبسم ، فجر شہادت علی
نبی کا ہے فرمان، علی کو پہچان
شیر خدا، ید الہی حق امامت علی
شمس پھر پلٹا ، ہو نماز علی ادا
فزت رب کعبہ ، فقط مودت علی
ہوتا ہے حیراں ، کافر ہے پریشاں
داخلہ جنت کیلیےلازم محبت علی
جو ملی حب علی، مومن کو کافی
فخر کرے کاشف، ہے نسبت علی

0
192