جنگ سرحد پہ ہو یا ملک کے اندر ہو
جنگ تو جنگ ہے انساں کا لہو بہتا ہے
رزم آرا تو ہے محفوظ پناہ گاہوں میں
زیرِ طیارہ تو معصوم پسا جاتا ہے
ہم بھی اپنے ہی سہی تم بھی کوئی غیر نہیں
کوئی مامونِ حرم کوئی سگِ دیر نہیں
پھر یہ انسانوں میں کیوں جذبِ رہِ خیر نہیں
وہ بھی مردودِ صنم خانۂ تہذیب و وفا
دھرم کی آڑ میں جو فتنہ گری کرتے ہیں
یہ بھی محرومِ نشاں راہِ شتربانِ حرم
اپنی عظمت کو ہی پامال کیے جاتے ہیں
کچھ تو احساسِ زیاں پاسِ وضع خاص رکھو
مردِ میداں ہو تو پھر جاؤ صفیں سیدھی کرو
جنگ لازم ہے تو پھر جنگ اصولوں سے لڑو

1
16
شکریہ محترم

0