جنگ سرحد پہ ہو یا ملک کے اندر ہو |
جنگ تو جنگ ہے انساں کا لہو بہتا ہے |
رزم آرا تو ہے محفوظ پناہ گاہوں میں |
زیرِ طیارہ تو معصوم پسا جاتا ہے |
ہم بھی اپنے ہی سہی تم بھی کوئی غیر نہیں |
کوئی مامونِ حرم کوئی سگِ دیر نہیں |
پھر یہ انسانوں میں کیوں جذبِ رہِ خیر نہیں |
وہ بھی مردودِ صنم خانۂ تہذیب و وفا |
دھرم کی آڑ میں جو فتنہ گری کرتے ہیں |
یہ بھی محرومِ نشاں راہِ شتربانِ حرم |
اپنی عظمت کو ہی پامال کیے جاتے ہیں |
کچھ تو احساسِ زیاں پاسِ وضع خاص رکھو |
مردِ میداں ہو تو پھر جاؤ صفیں سیدھی کرو |
جنگ لازم ہے تو پھر جنگ اصولوں سے لڑو |
معلومات