آپ کی ' مشتاق' شہرت اب ہے سرحد پار بھی
آپ کی توقیر و عزت اب ہے سرحد پار بھی
ہو گئے شامل نصابوں میں  سخن مشتاق کے
پہنچی   علمی قابلیت اب ہے سرحد پار بھی
منفرد  طرزِ  سخن  مشتاق کی پہچان ہے
پھیلی خوشبوئے لیاقت اب ہے سرحد پار بھی
تہنیت 'مشتاق '  سرحد پار کی کر لیں قبول
آپ کی دل میں عقیدت اب ہے سرحد پار بھی
درمیاں حائل محبت کے نہیں سرحد کوئی
آپ کی مشتاق چاہت اب یے سرحد پار بھی
جڑ گیا ہے سلسلہ مشتاق سے اپنا سحاب
بن گئی صاحب سلامت اب ہے سرحد پار بھی
( لئیق اکبر سحاب )

9