| کیا ہے اپنا ، تو ہے بے گانہ کیا ؟ |
| دل بجھا ہو تو پھر ہنسانا کیا ! |
| میں نے سب داستان لکھ لی تھی |
| پھر خیال آیا اب دکھانا کیا ؟ |
| وقتی جنبش تھی ہر عنایت وہ |
| اب وُہی خواب پھر سنانا کیا ؟ |
| ہاں وہ کہتے تھے قدر ہے اُن کو |
| خیر اب چھوڑ دے جتانا کیا ؟ |
| آپ ناصح ہیں سو میں ڈرتا ہوں |
| ڈرتے ڈرتے سے غم بتانا کیا ! |
| میں نے خواہش جو کی ہے توبہ کی |
| پھر گناہوں کا یہ ستانا کیا. ؟ |
| آپ عثمان ہیں حسیں ہوں گے |
| خود پہ الزام اب لگانا کیا ! |
معلومات