بے شجرہ انسان ہی تو جملے پلید، ناپاک بولتا ہے
رہے نہ جس میں کوئی حیا، وہ بے دید، ناپاک بولتا ہے
امامِ عالی مقامؑ کے نام سے وَہی منہ بگارتے ہیں
کہ جن کے خونِ نَجس میں اب بھی یزید، ناپاک بولتا ہے

46