مدینے کے منظر سدا مانگتا ہُوں
درِ دلربا پر قضا مانگتا ہُوں
مجھے گر بقع میں ملے گا ٹھکانہ
مدینے میں تھوڑی جگہ مانگتا ہُوں
ہے تریاقِ کامل یہ نِسبت نبی کی
چھپی ہے جو اس میں بقا مانگتا ہوں
کفِ نعل جاناں ہو ماتھے پہ سَج دَھج
میں سینے میں اس سے ضیا مانگتا ہُوں
ہیں فیاض داتا وہ دے دیں جو چاہیں
ثنا گر ہو سینہ شہا مانگتا ہُوں
کئے ظلم میں نے خطا ہے وتیرہ
رہائی میں اس سے سدا مانگتا ہُوں
میں عاصی گنہگار و نادار بھی ہوں
سخی میرے داتا عطا مانگتا ہُوں
ہوں لاچار آقا کھڑا دھوپ مِیں مَیں
گھنے سایہ والی رِدا مانگتا ہُوں
دے فعل و عمل کی عبا میرے مولا
ضیا و جلا اور حیا مانگتا ہوں
رہے غنچہ دل میں مہک تا ابد یہ
حسیں حسنِ جاں کی لِقا مانگتا ہوں
اے محمود بطحا مداوا ہے میرا
مدینے میں صبحُ و مسا مانگتا ہوں

10