تخیل کو مرے معیار دے دے |
عمل میں اے خدا انوار دے دے |
لیے پھرتا ہوں کاسہ آرزو کا |
کوئی ہے جو مجھے بھی پیار دے دے |
ہوا زخمی مرا دل رنج و غم سے |
کوئی مجھ کو بھی اک غم خوار دے دے |
میں تنہا ہوں سفر میں زندگی کے |
خدایا مجھ کو بھی دلدار دے دے |
مری آنکھیں چھلکنے لگ گئیں ہیں |
سکوں اب تو دلِ بیمار دے دے |
میں تجھ پر جان اپنی وار دوں گا |
مجھے موقع فقط اک بار دے دے |
مقدر دھوپ احسنؔ ہو گئی ہے |
مجھے تو سایۂ دیوار دے دے |
معلومات