میری زندگی میں جو داغ تھا اسے میں کبھی نہ مٹا سکا
|
نہ ملی مجھے کبھی چاہتیں نہ کسی کو اپنا بنا سکا
|
یہ میری ساری سفاہتیں ہیں ازل سے میرے ہی بخت میں
|
تھا جو پاس وہ بھی گنوادیا نہ اور کچھ ہی میں پا سکا
|
کرم کہو یا ستم کہو مرا حال سب سے جدا رہا
|
کوئی یاد مجھ کو نہ رکھ سکا نہ ہی میں کسی کو بھلا سکا
|
|