تلخی و حیات پی بھی لینے تو دیجئے |
میسر ہو نا ہو پھر یہ شب پینے دیجئے |
مےچل رہی تھی بادہ کش دست ساقی سے |
پروانے کو گلا ہے کیا پینے دیجئے |
آئے یہاں سے اب خالی ہاتھ تو نا جائیں |
تھوڑی سی میکدے ہمکو پینے دیجئے |
صبحِ دم سے چلا ہوں شب تک ہے ہونے کو |
مے خانے میں تو اب ہمکو بینے دیجئے |
نظریں کرم کے اب ساقی کا بھرم رکھے |
اب مان جائیں بھی ساغر پینے دیجئے |
معلومات