فِراق میں جَل اُٹھا سینہ بھی جِگر کے سِوا
حضورؐ اب کوئی حسرت نَہیں نَظر کے سِوا
کَرم کی ایک نظر اب ہو یارسول اللہؐ
نظر کچھ آتا نہیں زیست میں خَطر کے سِوا
کریں حضورؐ اِسے آپ ہی کریں اچھا
نہیں ہے کچھ بھی مِری ذات میں کَسَر کے سِوا
بہ پیشِ سروَرِ عالمؐ, بہ پیشِ شاہِ اُممؐ
صَبا تُو اشک بھی پہنچا مِرے, خَبر کے سِوا
جو بغض, حیدرِ کرارؑ کا رکھیں دل مِیں
ٹھکانہ اُن کا نہیں حشر میں سَقر کے سِوا
خدا کی آنکھ سے دیکھو تو جان جاؤ گے
کچھ اور بھی ہیں مِرے مصطفیؐ بشر کے سِوا
جو دو جَہاں مِیں ہے مصداقِ آیہِ جَآءُوْك
اَمانِ جاں نہیں ملتی اُس ایک در کے سِوا
وسیلہ نامِ محمدؐ کا دے کے ہاتھ اُٹھا
تِری دعا نہیں دیکھے گی کچھ اَثر کے سِوا
چَلو کہ قاسمِ کنزِ خداؐ سے ہم مانگیں
وہ بھیک دیتے ہیں شاہؔد اَگر مَگر کے سِوا

0
26