سلامت چاہتے ہو دِل تو اِتنی بات مانو گے |
تُمہیں لینا پڑے جو فیصلہ وہ زہن سے لو گے |
پتا کیا وقت کیسا کھیل کھیلے، ہم بِچھڑ جائیں |
کہاں ہوں گے نجانے ہم، نجانے تُم کہاں ہو گے |
محبّت کام کیا آتی، ہمارا حال تو دیکھو |
اِسی کا معجزہ کہہ لو ہُوئے ہم ہیں مرن جوگے |
لُٹا دُوں تم پہ اپنی ساری خُوشیاں زِندگانی بھی |
چلو یہ طے ہُؤا، اِتنا کہو بدلے میں کیا دو گے |
کِسی اُلجھی ہُوئی رُت کا کوئی بھٹکا ہُؤا سایہ |
پڑا جو راہ میں تو چین اپنا تُم گنواؤ گے |
چلو تسلِیم کرتے ہیں لگاؤ گے شِکایت بھی |
مگر اِتنا کہُوں (اِلزام کیا رکھنا ہے؟) سوچو گے |
سُنا ہے کُچھ دِنوں تک پیار کی راحت میسّر ہے |
پِھر اُس کے بعد حسرتؔ جی فقط راتوں میں جاگو گے |
رشِید حسرتؔ |
معلومات