کئی بار خدا مل جاتا ہے اس دنیا کے بت خانوں میں |
دیکھے ہیں قلندر بھی میں نے چلتے پھرتے انسانوں میں |
مزدور ولی ہو جاتا ہے قیدی بھی بری ہو جاتا ہے |
دیکھے ہیں سمندر بھی میں نے ان دشت بھرے ویرانوں میں |
خالی دامن رہ جاتے ہیں ساری دنیا کو پا کر بھی |
دیکھے ہیں سکندر بھی میں نے دنیا کے قبرستانوں میں |
معلومات