مجھے یہ غم کہ مجھے وہ نہیں ملا
اسے یہ غم کہ اسے وہ نہیں ملا
یہی غم کھا گیا ہم دونوں کو زیدؔی
نہیں ملا کہ مجھے وہ نہیں ملا

0
6
106
زیدی صاحب - آپ کو برا تو لگے گا مگر آپ کے بھلے کے لیۓ کہتا ہوں
پہلے لفظوں کو برتنا سیکھیۓ پھر انہیں استعمال کریں گے تو اچھا بھی لگے گا۔
اپنا مطلالعہ بڑھایۓ - پہلے دیکھیں تو سہی کہ کس لفظ کو کیسے استعمال کیا جاتا ہے
کسی مقام تک پہنچنا ہے تو محنت کیجئے - ورنہ اس سائٹ کے زیادہ تر لوگوں کی طرح یونہی بے تکی شاعری کرتے رہیں گے -

0
محترم میں کچھ سمجھا نہیں۔۔۔۔ اگر آپ کھل کر مجھے میری غلطی بتا دیں تو مجھے اصلاح میں آسانی ہوگی

0
زیدی صاحب میں زبان و بیان کی غلطیوں کے بارے میں بات کر رہا ہوں - آپ کا سارا کلام ہی بھرا ہوا ہے ایسی غلطیوں سے- مگر یہ آپ اکیلے کا ہی حال نہیں تقریبا سب ہی اس سائٹ پر ایسی ہی شاعری کر رہے ہیں -
یہ جب ہوتا ہے جب انسان نے پڑھا کم ہو اور وہ پھر بھی لکھنے پہ آمادہ ہو-
میں کچھ مثالیں دیتا ہوں - ہیں یہ آپ کے کلام سے مگر زیادہ تو لوگوں کا یہاں یہی حال ہے

مجھے یہ غم کہ مجھے وہ نہیں ملا
اسے یہ غم کہ اسے وہ نہیں ملا
-- دوسرے مصرعے میں وہ سے مراد ایک تیسرا شخص ہے تو بتانا پڑے گا ورنہ اسکا مطلب ہوا وہ خود کو بھی نہیں ملا۔ اسے تعقید لفظی کو عیب کہتے ہیں۔

یہی غم کھا گیا ہم دونوں کو زیدؔی
نہیں ملا کہ مجھے وہ نہیں ملا
-- نہیں ملا کہ مجھے وہ نہیں ملا - یہ تو مصرعہ ہی گرامر کے لحاظ سے غلط ہے - اسے عجزِ بیان بھی کہہ سکتے ہیں


دور ایسا دور ہے یہ دور میاں کیا میں کہوں
نا نگاہوں میں حیا ہے نا کہیں دل میں قدر

یہاں تین دفعہ دور آنا شاعر کی لفظوں پہ گرفت میں کمی کو ظاہر کرتا ہے
آپ کو نہ اور نا کا فرق نہیں پتہ۔ یہاں نہ آئیگا مگر پھر یہ شعر بے وزن ہو جائیگا۔

ہاتھ ترے بعد بڑھایا بہت لوگوں نے
دل یہ کسی سے لگا پھر نہ سکا میں کھبی

یہ شعر بتا رہا ہے کہ شاعر کو لفطوں کے باہمی تعلق کے بارے میں کچھ نہیں پتہ۔
ہاتھ بڑھانے کا دل لگانے سے کوئ تعلق نہیں ہوتا۔ اگر آپ کے خیال میں ہوتا ہے تو اسے بیان کرنا بھی ہوتا ہے - لفظوں کی حرمت اسی کو کہتے ہیں جسکا کوئ خیال نہیں ہے اس شعر میں

-- کیا کیا لکھوں - اور کتنا لکھوں
صاف ظاہر کہ آپ نے شاعری پڑھی نہیں ہے دیکھا ہی نہیں کہ شعر کہ کیا تقاضے ہوتے ہیں - آپ نے بس لکھنا شروع کردیا -
مگر آخر میں پھر کہوں گا یہ آپ اکیلے کا حال نہیں یہاں پر 99 فیصد لوگ یہی کر رہے ہیں اور دل کُڑھتا ہے یہ سب دیکھ کے -


0
محترم آپ کے تبصرے نے مجھے حیران کردیا۔۔۔ واقعی یہ غلطیاں سدھرنے کے مستحق۔۔۔ اب تک میں بھی غفلت میں پڑا رہا اور کسی پڑھنے والے نے بھی کوتاہیوں کا مشاہدہ نہیں کیا۔۔۔۔ آپ نے میری شاعری کو پڑھا کوتاہیاں ڈھونڈ نکالی اور ان کوتاہیوں کو عمدہ و نفیس الفاظ میں میری نذر کیں۔ آپ کے اس تعاون پر میں تہہ دل سے آپ کا مشکور ہوں۔۔۔ اور عالمِ سخن میں آپ کے وسیع علم کی داد دیتا ہوں۔ اپنے رب سے دعا گو ہوں کہ وہ آپ کے علم کو مزید وسعت بخشے اور آپ کی عمر دراز فرمائے کیونکہ آپ جیسے ادیب قوم و ملک کا سرمایہ ہیں۔۔۔۔ میں ایک بار پھر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے میرے کلام میں غلطیاں ڈھونڈ نکالی اور مجھے خوابِ غفلت سے بیدار کیا تاکہ میں اپنے کلام کو سنوار سکوں۔۔۔۔

0
جناب زیدی صاحب - پہلے تو آپکا شکریہ کہ آپ نے اس تنقید کو مثبت لیا ورنہ اسی فورم پہ میں ایسی باتوں پر گالیاں بھی کھا چکا ہوں-
دوسری بات یہ کہ جناب میں صرف کلام پڑھتا ہوں کوتاہیاں ڈھونڈھتا نہیں- جیسے کہ آپ نے لکھا "کوتاہیاں ڈحونڈھ نکالیں" تو میں نے انہیں ہر گز ڈھونڈتا نہیں ہوں یہ تو پڑھنے سے صاف پتہ چل جاتا ہے -
آپ کے سامنے ایک جملہ لکھا ہو " وہ لڑکا آئی" تو آپ کو فورا پتہ چل جائیگا کہ گرامر غلط ہے - یہ آپ کو ڈھونڈھنا نہیں پڑا"
یہی حال میرا ہے-
رہی بات یہ کہ کسی اور نے یہ نہیں دیکھیں تو اس کی وجہ تو میں لکھ ہی چکا ہوں - زیادہ تر لوگ جو یہاں شاعری کر رہے ہیں صرف بات کو وزن میں لاتے ہیں اسی سائٹ کی برکت سے ورنہ جو وہ لکھ رہے ہوتے ہیں اسکا شاعری سے کوئ تعلق نہیں ہوتا-

آپ میں پوٹنشل ہے تو اسی لیۓ آپ کو لکھا - محنت کیجیے اللہ ضرور کامیاب کریں گے

0
محترم آپ کی تنقید میری بھلائی اور مجھے ایک اچھا شاعر بنانے کے لئے تھی اس لئے شکر مجھے آپ کا ادا کرنا چاہئے اور یہ آپ کی محض نیکی ہی نہیں مجھ پر احسان بھی ہے۔ کیونکہ آپ کی بدولت میرا شعور بیدار ہوا اور سخن کی باریکیوں کو سمجھنے کے لئے آمادہ ہوا۔۔۔
جن لوگوں نے آپ کے تنقید کو نفی لیا اور غیض و مغلظات کی طرف مائل ہوئے تو میری نظر میں ایسے لوگ نہایت ہی کم ظرف ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو زندگی میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔۔۔۔ بجائے اس کے کہ وہ لوگ آپ کے ممنون رہتے اور آپ سے اپنی اصلاح کرواتے، بد بخت فروختہ ہوئے بدکلامی سے پیش آئے۔ افسوس ہے ان پر اور ان کی پرورش پر۔۔۔۔
میں نے اس سے قبل تبصرے میں ذکر کیا تھا کہ ”آپ نے کوتاہیاں ڈھونڈ نکالیں“ محترم یہ میری کم فہمی تھی کہ ایسا لکھا۔ اس کے لئے میں آپ سے معذرت خواہ ہوں۔ آپ کا علم میرے علم کے مقابلے میں بہت وسعت کا حامل ہے۔۔۔ اس لئے میری شاعری کا مطالعہ کرتے وقت کوتاہیاں آپ کے زیرِ نظر ہوئیں۔یہ میری خوش بختی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ جیسے فکاہت والے اور سلجھے ہوئے انسان کے ذریعے مجھے اصلاح و حصولِ علم کا موقع فراہم کیا۔۔۔۔

0