میں تھا گمان و یقیں سے پہلے
اس آسماں سے زمیں سے پہلے
یہ سلسلہ ہے کہیں سے پہلے
ہمیں تھے ہر جا ہمیں سے پہلے
یہ داستانیں فنا کی سب ہیں
میں تھا بقا کے قریں سے پہلے
میں سوچتا ہوں جہاں میں کیا تھا
مکاں سے پہلے مکیں سے پہلے
یہ رنگ و بو کے طلسم تھے کب
میں تھا نفس کے حزیں سے پہلے
میں تھا ہنر کا طلسمِ اول
تھا عکس میرا نگیں سے پہلے

24