| ہے جنّت ماں کے پیروں کے نیچے |
| رہتی لازم مخفی خدمت پیچھے |
| فطرت میں ممتا کا عنصر شامل |
| گویا موتی سے بڑھکر ہو بچے |
| حاضر بن کر گہوارہ ہمت بھی |
| چاہے کتنے لیکن پائے کچے |
| دکھلائے سچائی کی مشعل یہ |
| پوری واقف کہ ہیں من کے سچے |
| ہٹ جائیں دکھ چہرہ دیکھیں گر تو |
| مورت ہی کیسی خوشی سے پھولے |
| تحفہ رب کا ناصر سر آنکھوں پر |
| ہو موقع حاصل تو راضی کر لے |
معلومات