زہے نورِ رب سے ہوئی ابتدا
نہیں جس کے اوصاف کی انتہا
یہ سینے کی رونق ہے دل کی ضیا
جمالِ نبی کا ہے یہ ماجرا
سدا جن کی مدحت ہے کرتا خدا
خدائی بھی قرباں انہیں پر سدا
جبینِ خلق در درِ مصطفیٰ
عقیدت کی ہے یہ سہانی جگہ
نبی نورِ ربی ہیں صلے علیٰ
درود ان پہ دائم صبا و مسا
سدا گھیرا رحمت کا کونین کو
نبی کے کرم کی ہیں شانیں جدا
وہ فیاضِ عالم بڑی شان ہے
جہانوں میں ڈنکا ہے جن کا بجا
سدا شاد رکھتے ہیں میرے نبی
نبی کو خزانہ خدا سے ملا
جو فیاضِ ہستی ہیں کنزِ سخا
ہے محمود تو بھی انہی کا گدا

27