| اجازت چاہتا ہوں دست بستہ |
| سفر پر جا رہا ہوں ایک ہفتہ |
| خدا کے گھر پہ بخشش جا کے مانگوں |
| گناہوں میں کٹی ہے عمرِ رفتہ |
| دعا کی آپ سے بھی ہے گزارش |
| دعا پائے قبولیّت کا رستہ |
| وہاں جا کر دعائیں گر وہ سُن لے |
| تو پھر سودا بہت ہو گا یہ سستا |
| سنا ہے گھر کسی کے جا کے مانگیں |
| تو کر کے درگزر ، ملتا ہے ہنستا |
| سنا ہے قرب ملتا ہے اسی کو |
| نگاہوں میں نہ اس کی ہوں جو پستہ |
| عبادت کی خدا توفیق دے دے |
| دعائیں رہ نہ جائیں پر شکستہ |
| پئیں گے آبِ زم زم، لائیں گے بھی |
| کھجوریں بھی وہاں ملتی ہیں خستہ |
| توجّہ چاہیئے طارقؔ سبھی کو |
| کہی ہم نے تو اپنی جستہ جستہ |
معلومات