| تجھ سے ملتا ہوں مگر پھر بھی تڑپ ہے باقی |
| درد تو کم ہو ا ہے، میٹھی سی کسک ہے باقی |
| تیری یادیں ہی سہارا ہیں میرے جینے کا |
| میری سانسوں میں انہیں کی ہی مہک ہے باقی |
| جب سے برسا ہے تیرے پیار کا بادل مجھ پر |
| میری آنکھوں میں تبھی سے ہی دھنک ہے باقی |
| چین ملتا ہے تجھے دیکھ کے مجھ کو جاناں |
| میرے چہرے پہ اسی کی تو چمک ہے باقی |
| وہ ترانہ جو سنایا تھا کبھی تو نے مجھے |
| میرے کانوں میں اسی کی ہی کھنک ہے باقی |
معلومات