اسی دھرتی کا باسی ہوں |
مگر شاید میں باسی ہوں |
میں گرچہ عام شہری ہوں |
انہیں دِکھتا میں عاصی ہوں |
نظر میں ہر ادارے کے |
میں بگٹی ہوں میں کاسی ہوں |
حکومت آئے یا جائے |
یوں ناچوں جوں مراسی ہوں |
وطن کا حال مت پوچھو |
جو سوچوں تو اداسی ہوں |
عدالت آج کہتی ہے |
میں تو دولت کی داسی ہوں |
ہے یہ کہنا نظامت کا |
میں بھی سو سالہ باسی ہوں |
ریاست ماں تھی لیکن اب |
کہے وردی میں ماسی ہوں |
لٹیروں سے جو پوچھا تو |
ہر اِک بولا سیاسی ہوں |
معلومات