دور رہ کر بھی مجھ سے سنبھل جائیں گے |
آپ کا کیا پتا تھا بدل جائیں گے |
وہ جہاں سے مرے جو نکل جائیں گے |
سارے سورج عنایت کے ڈھل جائیں گے |
تیرے جیسا ملے گا نہ کوئی ہمیں |
ہم سے بہتر کئی تجھ کو مل جائیں گے |
اپنی تجویزیں جو تم بتاتے ہو اب |
طفلِ نو ہم نہیں جو بہل جائیں گے |
اب تو صدقے کروں میں تو شام و سحر |
غم جدائی تری کے بھی ٹل جائیں گے |
دیکھتے ہیں جو مل کے لگائے شجر |
کیا یہ دے کے ہمیں کوئی پھل جائیں گے |
ایک تیرا ہمایوں رکے گا سفر |
کام سارے جہاں کے تو چل جائیں گے |
ہمایوں |
معلومات