با حیا زرولی ، با وفا زرولی
ہر ولی کا تو ہے دل ربا زرولی
تیرے غم میں ہوئے مبتلا زرولی
ہائے ہم سے ہوا ہے جدا زرولی
تجھ پہ قربان بادِ صبا زرولی
تیری اصحاب والی ادا زرولی
عمر بھر درس تھا جس کا قال النبی
عشق احمد میں تھا مبتلا زرولی
جو مہکتا ہوا خلد میں جا بسا
باغِ جنت کی بن کر ضیا زرولی
رقص میں حور و غلماں ہیں کون آ گیا
بولی جنت کی آب و ہوا ! زرولی
روشنائی عقیدت سے لبریز ہے
آج ارشدؔ قلم کی صدا زرولی
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی

0
136