مجھے سنبھال میرا دن نہیں گزرتا ہے
پلٹ کے دیکھ یہاں رات بھی اکیلی ہے
تمہارے بعد کا لازم ہے اک سہارا ہو
مگر یہ کیا کہ کوئی آسرا نہیں میرا
کہ جس کے بعد طبیعت میں کچھ ازیت ہو
اُسی وصال کی خاطر بہشت سے آئے
جو وقت تجھ سے بچھڑ کر میں نے گزارہ ہے
تمام عمر کا میرا یہی خسارہ ہے

0
16